• شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی رحمۃ اللہ علیہ
  • Mon-20-01-2025 / پیر ٢٠ - جنوری - ٢٠٢٥
فالو کریں:

جامعہ اکابر کی نظر میں

سرپرست اول جامعہ قاسم العلوم مجاہدا عظم

شیخ العرب و العجم شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنیؒ

نے فرمایا
مدرسہ عربیہ قاسم العلوم ملتان شہر عرصہ دراز سے علوم دینیہ اسلامیہ کی خدمات سر انجام دے رہا ہے اور بفضلہ تعالیٰ وہ بہت کامیاب رہا ہے، اس زمانہ میں جبکہ یورپ و امریکہ اور دیگر ممالک کی دہریت اور لادینی کی مسموم آندھیاں تمام روئے زمین پرچل رہی ہیں اور مخلوق کو نفس پرستی اور مادی دنیا کی طرف دھکیلتی ہوئی جارہی ہے اور دین اسلام کے سر سبز باغوں کو جڑ سے اکھاڑ رہی ہیں اور باطل کی ظلمتیں چار دانگ عالم پر چھا گئی ہیں، سخت ضرورت ہے کہ اسلام کی روشنی پھیلانے اور اس کی چمک دار روشنی سے دماغوں کو چکاچوند کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ کوشش بلیغ کی جائے اور جس قدر بھی اس راہ میں مال خرچ کرنا ممکن ہو اس میں بخل کو جگہ نہ دی جائے۔ اس راہ میں جو کچھ صرف کیا جائے گا وہ آخرت کے لئے نہایت کار آمد اور عظیم الشان ذخیرہ ہوتا ہے۔جیساکہ احادیث صحیحہ سے معلوم ہوتا ہے۔بنا بریں آپ تمام حضرات سے پر زور درخواست کرتا ہوں کہ مدرسہ عربیہ قاسم العلوم مذکورہ کی تعمیر و اعانت میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں۔خود بھی اعانت و امداد فرماویں اور دوسرے ارباب ِ ہمم کو بھی توجہ دلائیں۔
قال علیہ الصلوۃ والسلام: من احییٰ سنۃً امیتت بعدی فکانما احیانی(الحدیث)
اللہ تعالیٰ آپ کو دونوں جہانوں میں جزائے خیر عنایت فرمائے۔آمین۔
ننگِ اسلاف حسین احمد غفرلہ،صدر مدرس و پرنسپل دارالعلوم دیوبند،یوپی، انڈیا



شیخ التفسیر و حافظ الحدیث حضرت مولانا محمدعبداللہ صاحب درخواستی

سر پرست دوم مدرسہ ہذا کا ارشاد گرامی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللہ و کفیٰ و سلام علیٰ عبادہ الذین اصطفیٰ، امابعد
میں نے بحمداللہ مدرسہ قاسم العلوم کو بار با دیکھاہے،اس مدرسہ کی بہت سی خصوصیات ہیں۔ ان میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ علامہ اوحدی شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ؒ نے اس کے اجراء کا امر فرمایا تھا اور اس کے لئے بہت سی دعائیں کی تھیں اور ایک یہ کہ اس مدرسہ کے مہتمم صاحب بڑے اخلاص و تقویٰ والے ہیں۔ایک یہ کہ کتب احادیث کے اساتذہ کو آنحضرت خاتم الانبیاء ﷺ کی ذات با برکات سے مناسبت تامہ و تعلق قوی حاصل ہے،ان کو کتابوں کی تدریس اور طلبہ کے اخلاق کی اصلاح کا بہ ہمہ وجوہ شوق ہے۔اور ایک یہ کہ مدرسہ کا انتظام من کل الوجوہ بہتر ہے سو میں اللہ تعا لیٰ کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ اس مدرسہ کو درجہ کمال تک پہنچائے اور اپنے جمیع متعلقین اور تمام مسلمانوں اس مدرسہ کے لئے مالی اعانت کی طرف ترغیب دیتا ہوں کیونکہ مدرسوں کی مالی خدمت صدقہ جاریہ ہے
حررہ محمد عبداللہ درخواستی



مرجع الفضلاء والصلحاء حضرت مولانا القاری محمد طیب صاحب ؒسابق مہتمم دارالعلوم دیوبند

مہتمم دارالعلوم دیوبند (انڈیا)فرماتے ہیں:
احقر نے مدرسہ کا خود معائنہ کیااور اس کے مخلص کارکنوں سے واقفیت بھی ہے۔مدرسہ بحمد اللہ مخلص ہاتھوں میں ہے مسلمانوں کی پاک کمائی ان شاء اللہ اس مدرسہ میں صرف ہوکر ٹھکانے لگے گی۔
محمد طیب غفر لہ،مہتمم دارالعلوم (دیوبند)



یاد گار ِ سلف مفسر ِ قرآن

شیخ التفسیر امام الاولیاء حضرت مولانا احمد علی لاہوری

امیر انجمن خدام الدین لاہور رقم طراز ہیں:
بحمد اللہ تعالیٰ منتظمین مدرسہ سے بخوبی تعارف ہے اور ان کے اخلاص کے باعث عقیدہ رکھتا ہوں کہ ان کے مدرسے کی اعانت اسلام کی اعانت ہے۔مسلمانوں کو چاہیے کہ اس کی اعانت کو نجات کا ذریعہ خیال فرما ویں۔
احقر الانا م احمد علی لاہوری غفر لہ



شیخ العلماء حضرت مولاناامجد علی العراقیؒ

رئیس جمعیۃ العلماء عراق و جماعت اخوت اسلامیہ و رئیس وفد موتمر فلسطین بغداد و انڈونیشیاء دنیائے اسلام کا دورہ کرتے ہوئے ملتان بمعیۃ مولانامحمد عادل صاحب رئیس شعبہ اسلامیات سفارت سعودیہ کراچی مدرسہ قاسم العلوم میں تشریف لائے، مدرسہ کا معا ئنہ کیا اور اپنے تاثرات کوعربی عبارت میں تحریر فرمایا۔جس کا تر جمہ درج ذیل ہے:
ترجمہ: میں نے مدرسہ قاسم العلوم کو دیکھا تواسے قابل ِ رشک پایا۔اس سے اشاعۃ علوم فقہیہ اور نشر احادیث شریفہ کی بجا امید کی جاتی ہے، اس کے معزز اساتذہ اور ذہین طلباء کا مستقبل روشن ہے۔ اللہ مدارس کو ممالک اسلامیہ میں کثرت سے قائم کر دے۔
والحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ تعالیٰ علی محمد و الہ اجمعین۔ آمین
کتبہ:امجد الزہادی: احد علماء العراق یغفر اللہ تعالیٰ محرم 74 ؁ ھ



شیخ الحدیث حضرت مولاناشمس الحق افغانیؒ

سابق شیخ التفسیر جامعہ اسلامیہ پاکستان
مجھے مدرسہ قاسم العلوم ملتان کی حاضری نصیب ہوئی،مدرسہ کے نظم ونسق اورحسن وتربیّت مشاہدہ میں آکر بے حد مسرت ہوئی۔جو کچھ مجھے کم وقت میں معلوم ہوا، اس سے مجھے مدرسہ کا مستقبل شاندار نظر آرہا ہے۔جناب حضرت مولانامحمد شفیع صاحب مہتمم مدرسہ اور جناب صدر مدرس حضرت مولانا مفتی محمود صاحب و دیگر اساتذہ کرام و اراکین منتظمین مدرسہ کی مساعی جمیلہ اور خلوص موجودہ کامیابی کی روح رواں ہے۔میری دعا ہے کہ مدرسہ کو ظاہری و باطنی ہر طرح ترقی نصیب ہو، مسلمانوں کا فرض ہے کہ مدرسہ کی مالی امداد فرماویں۔
شمس الحق سابق شیخ التفسیر جامعہ اسلامیہ و سابق وزیر معارف ریاست ہائے متحدہ بلوچستان



شیخ الحدیث حضرت مولاناعبد الحق صاحبؒ(اکوڑہ خٹک)

مہتم دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک نوشہرہ
مجھے مدرسہ قاسم العلوم کی زیارت اور معائنہ کا موقع نصیب ہو۔تقریباً چار سو طلبہ پندرہ مدرسین، دس دیگر ملازمین پرمشتمل ہے، امسال دورہ حدیث کی تعداد چالیس تھی، مدرسہ ھذا کی صفائی اور انتظامی حالات اور تعلیمی جدوجہد کے پیشِ نظر مدرسہ ھذانہایت شاندار روایات کا حامل ہے اور اس کا مستقبل درخشاں ہے۔حضرت مولانامفتی محمد شفیع مہتمم مدرسہ کی للٰہیت، تقویٰ اور حضرت مولانا مفتی محمودؒ صاحب کا علمی مقام مخلصانہ مساعی مدرسہ کے لئے ایک برقی قوت ہے جس پرہماری آئندہ امیدیں قائم ہیں۔
میں مدرسہ کی ترقی اور معاونین مدرسہ کے حق میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ مدرسہ کو مزید کامیابی عطاء فرمائیں،مسلمانوں کو چاہئے کہ اس کی مالی امداد فرما کر ثواب کمائیں۔
عبد الحق
مہتمم دار العلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک
حال وارد ملتان



شیخ العلماء والفضلاء حضرت مولانا عبد الفتاح صاحبؒ(حکومت شام)

ساکن شہر حلب، حکومت شام
ترجمہ:
الحمد للہ الذی لھذالدین حفظۃ صادقین و امناء مخلصین و جعلھم مصابیح الھدیٰ للناس اما بعد
: یہ مدرسہ جس کا سنگ بنیاد شیخ الاسلام والمسلمین مولانا الاجل شیخ حسین احمد مدنی ؒ نے رکھا ہے، بلند پایہ مدارس میں سے ہے، ا س کی تمام تر توجہ علوم شرعیہ کی حفاظت و اشاعت کی طرف ہے،یہ مدرسہ طلبہ علمِ دین کے دلوں میں علوم کا بیج بو کر ان کے ذریعہ تمام مسلمانوں کو علم دین سے مخمور اور ان کے سینوں کو گلزار کر رہا ہے۔ حضرت شیخ المدرسہ و سرپرست مولانا الشیخ مفتی محمد شفیع صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ مہتمم مدرسہ کی مساعی جلیلہ ان کے دیگر رفقاء کار کے تعاون اور طلبہ کی بلندی ہمت سے امید ہے کہ یہ مدرسہ دین اسلام کی مکمل خدمت کرتا رہے گا، اور اللہ تعالیٰ انکی مدد فرماتے ہیں، جو اس کے دین و شریعت کی مدد کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے سوال ہے کہ وہ اس مدرسہ کو قائم رکھیں اور تمام مسلمانوں سے سوال کرتے ہیں کہ وہ اس دینی مدرسہ کی امداد فرما کر اجر عظیم سے محروم نہ رہیں۔ والحمد للہ رب العالمین۔
العبد الضعیف الغریب عبد الفتاح بن محمد ابو غدہ

خادم العلم بمدینہ حلب حکومت شام, 25 ربیع الثانی 1382؁ ھ



شیخ العلماء حضرت مولانا محمد العزم صاحب مصریؒ

جامع ازہر (مصر) و صدر مشیر محکمہ اوقاف (مغربی پاکستان)
ترجمہ: مجھے مدرسہ عربیہ قاسم العلوم کی زیارت اور حضر ت مدرسین مدرسہ اورابناء مدرسہ (طلبہ)سے ملاقات کی سعادت نصیب ہوئی مجھے مدرسہ کی تعلیم کا حسن ِ نظام اور مختلف علوم شرعیہ عربیہ ادبیہ کے ساتھ ساتھ علوم جدید کی تدریس کی طرف انتہائی توجہ کا پتہ چل کر بڑی خوشی ہوئی۔بعض اساتذہ مدرسہ کی قیمتی تالیف سے مجھے بڑا سرور حاصل ہوا، انہی میں سے کئی تصنیفات عربی زبان میں ہیں،میری خوشی کی انتہا ہوئی جب کہ میں نے محسوس کیا کہ یہاں کے طلبہ اساتذہ کرام کا نہایت ادب و احترام کرتے ہیں اور اساتذہ کرام اپنی اولاد (طلبہ) سے بڑی شفقت سے پیش آتے ہیں۔بالخصوص اس بات سے بڑا مسرور ہوا کہ اس مدرسہ میں پاکستانی طالب علموں کے بیشتر ہمسایہ ممالک ایران، افغانستان، مشرقی پاکستان،برما وغیرہ کے بھی بہت سے طلبہ داخل ہیں، میں شکریہ ادا کرتا ہوں حضرت شیخ التفسیر مولانا مفتی محمد شفیع صاحب مہتمم مدرسہ ہذا اور معزز اساتذہ کرام بڑے خلوص سے خدمات سر انجام دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات قبول فرمائے۔
واللہ الموفق و المستعان
ڈاکٹر محمد العزم سابق پرنسپل لغت عربی کالج بجامع الازہر
صدر مشیرمحکمہ اوقاف مغربی پاکستان 8 ذیقعدہ 1381 ؁ھ



جناب حضرت مولانا عبد الحمید صاحب مشیر مذہبی امور

آج مجھے حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب مہتمم مدرسہ ہذا کی دعوت پر مدرسہ قاسم العلوم کے اساتذہ اور طلبہ سے ملاقات و تبادلہ خیال و افکار کا موقع ملا، اساتذہ و طلبہ کی نیکی و نیک دلی سے بہت متاثر ہوا، وہ لوگ جو کالج اور کالج والوں سے مرعوب ہوتے نظر آتے ہیں،ان کو دل کی آنکھوں اور خلوص عقیدہ دل سے اگر حقائق کی بصیرت نصیب ہو جائے۔وہ کہیں گے کہ دل کی دنیا اجڑ جائے، توعقل و دانش اور مال ومنال سے افرادو اقوام کبھی سر بلندنہیں ہوا کرتے اس مختصر محبت میں مجھے یہ محسوس ہوا ہے کہ علماء جتنے نیک دل ہیں اتنے سادہ مزاج بھی ہیں، حکومت اور کہنے والے دانشوروں کی اپنی بہتری اس میں ہے کہ وہ ایسے اداروں کی سر پرستی کو محسوس کریں اور ان کے لئے وسائل عمل بہم پہنچا کر اس خاموش مگر موثر دینی و عملی قوت سے استفادہ کریں۔ اب وقت آگیا ہے کہ محکمہ اوقاف و محکمہ تعلیم اس طرف خاص توجہ دے اور مسلمان ایسے دینی اداروں کی قدر کریں، مالی امداد سے دریغ نہ کریں۔
عبد الحمید مشیر مذہبی پاکستان
11 ذیقعدہ 1381؁ھ / 17 اپریل 1961؁ء



شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی محمد حسن صاحب

مہتمم جامعہ اشرفیہ نیلا گنبد لاہور
مجھے مدرسہ عربیہ قاسم العلوم ملتان کے شعبہ تعلیم کی تفصیلات دیکھنے کا موقع ملا، جنہیں دیکھ کر دل بہت خوش ہوا۔ میں اس کامیابی پر تمام کارکنان مدرسہ کو مبارک باد کہتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ تبارک و تعا لیٰ ان تمام حضرات کو جزائے خیر اور پیش از پیش خدمت کی توفیق مرحمت فرمائے۔مجھے بلکہ ہر اس شخص کوجسے دینی تعلیم کے ساتھ شغف ہے، تقسیم ملک کے بعدطبعی طور پر خطرہ لاحق ہوا کہ اب دینی تعلیم کی کیا صورت ہوگی۔ لیکن الحمدللہ ثم الحمد للہ کہ اس قسم کے مدارس کو دیکھنے کے بعد یہ خطرہ ایک حد تک دور ہو گیا۔ بردران ِ اسلام کا فرض ہے کہ وہ اس مدرسہ کی ہر ممکن امداد و اعانت فرما کر اپنا فرض منصبی ادا کریں
احقر محمد حسن،مہتمم جامعہ اشرفیہ نیلاگنبد لاہور



جناب چوہدری محمد علی سابق وزیر اعظم پاکستا ن

ترجمہ:
مجھے آج مدرسہ عربیہ قاسم العلوم ملتان دیکھ کر نہایت مسرت ہوئی ہے۔ یہ ادارہ جو اسلامی تعلیمات کی تر قی و ترویج کے لئے کوشاں ہے اس کی اساس کا ہماری تہذیب و تمدن سے گہرا ربط ہے،اس لئے مجھے قوی امید ہے کہ عام پبلک اس دینی ادارہ کی مدد کرکے جس کا وہ مستحق ہے نیک کام میں حصہ لیں گے۔
چوہدری محمد علی
24- 4- 1963





نظم ِجامعہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد موسیٰ خان روحانی البازیؒ

فاضل وسابق استاذالحدیث جامعہ

<
بستان علم ِدینی ہے قاسم العلوم دینِ نبی کا مرکز ہے قاسم العلوم
صدق وصفا کا منبع ہے قاسم العلوم چشم وچراغ ملت ہے قاسم العلوم
رکھا ہے شیخِ ملت نے اسکا سنگِ بنیاد بنیاد اور نام خوب رکھا ہے قاسم العلوم
وہ شیخ حسین احمد مدنی و غوثِ اعظم جن کی دعا سے جاری ہے قاسم العلوم
جامِ شرابِ شیطان یورپ میں بک رہا ہے اور جام حوضِ کوثر ہے قاسم العلوم
صد فخر مصریوں کو ہو قاھرہ کا ا زہر ازہر ہمارا دیکھو ہے قاسم العلوم
باغِ بہشتیان ہے، طوبائے بلبلان ہے اور مرغزارِ ایمان ہے قاسم العلوم
پنجاب و ہند و ایران توران و خراسان کے طالبوں کا ماویٰ ہے قاسم العلوم
درسِ جہاد اکبر اربابِ زندقہ سے جس کی خصوصیت ہے، ہے قاسم العلوم
اجڑے ہوئے گلستان میں آگئیں بہاریں ملتان میں جب سے جاری ہے قاسم العلوم
دائم رہے خدایا یہ قاسم العلوم
ہو ظلِ رحمتِ رب یہ قاسم العلوم